دو زبانیں بولنے تک کا سفر

میں یقین کے ساتھ تو نہیں کہہ سکتی کے جو بات میں بیان کر رہی ہوں وہ ان لوگوں کے لیے ایک عام تجربہ ہے جو ایک زبان بولنے والے سے دو زبانیں بولنے والے بن گئے ہیں، لیکن میرے لیے، یہ وہ ایک لمحہ تھا جب مینے دریافت کیا کہ میں پوری طرح سے دو زبانیں بولنے والی بن گئی ہوں۔ اور یہ کچھ اِس طرح ہوا کہ: میں اپنے ایک دوست (جو مقامی انگریزی بولنے والا ہے) کے ساتھ کسی معمولی بات، جو کے اب مجھے یاد بھی نہیں، پر پُر جوش بحث کر رھی تھی، ایک دؔم سے، میں رُکی اور اپنے آپ سے مخاطب ہوئی اور میرا دوست مجھے سکتے کی حالت میں دیکھ کے اُلجھن کا شکار تھا: “مِن، کیا تمہیں پتا یے کہ تم ایک مقامی انگریزی بولنے والے کے ساتھ انگریزی میں بات کر رہی ہو! اور بحث کر رہی ہو! یہ کتنی دلچسپ بات ہے۔”…Continue Reading دو زبانیں بولنے تک کا سفر

فیتھ چُنگ ایک بے نام گُلاب

close up shot of pink rose

مجھے ہمیشہ سے وہ کہانی بہت پسند ہے کے کیسے میرے انکل وِلسن نے اپنے نام کا انتحاب کیا۔ اُنہیں امریکا میں چند مہینے رہنے کے بعد ہی انداذہ ہو گیا تھا کے انگریز لوگ “وُو جِن” کبھی نہیں بول سکتے۔ “و” ہمیشہ بہت مُشکل سے نِکلتا ہے اور “چ” اور “ج” کے بیچ کی آواز صحیح طرح نہیں نِکل سکتی تھی۔ کبھی کبھار، انکل اُنکی اِصلاح کرتے اور ہر ایک لفظ اور اُسکی آواز پر زور دیتے۔ اِس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا تھا، اور اُنہیں یہ نہیں پتا تھا کے یہ انکی کوشِش میں کمی کی وجہ سے ہو رہا ہے یا انگریزی زبان کی وجہ سے، جِس میں ایسے الفاظ ہیں ہی نہیں جو کورین زبان کے تلفُظ سے مِلتے جُلتے ہوں۔…Continue Reading فیتھ چُنگ ایک بے نام گُلاب