امھرست کالج میں زیادہ زبانوں کی اشعات کی محفوظشدہ تاریخ

میں کیئ وجوحات سے کانفلوئنسز کے لئے پرجوش تھی۔  زبان بھی ثقافت کا حصہ ہے، اور کالج میں مختلف زبانوں میں زیادہ وسائل، برادری کی نمائندگی اور ترقی کے لئے ضروری ہیں۔ مجھے خوشی ہوتی ہے کہ میں کافی عرصہ سے ہسپانوی سیکھ رہی ہوں، حلانکہ میں ابھی بھی اپنے آپ کو دو زبانوں میں ماہر  نہیں سمجھتی ہوں- (میں شرمندہ ہوں کہ میری لمبی عمر اور سیکھنے کے مواقع مئیسرہونے کے باوجود بھی ایسا نہیں ہے۔)  میں اس لمہے کی منتظر ہوں جب میں اصل میں دونوں زبانوں میں ماہر ہونگی، جیسے مین چینگ نے اپنے اپریل 2018 کے مضمون مے بیان کئیا تھا۔ یہ میرے لیئے دلچسپ بات ہے کہ کالج میں ایک ایسی اشعات موجود ہے جو ہسپانوی اور انگریزی میں مضامین ‎‎شایئع کرتی ہے اور یہ مجھے میری خواہش پوری کرنے میں مدد کرے گا۔…Continue Reading امھرست کالج میں زیادہ زبانوں کی اشعات کی محفوظشدہ تاریخ

دو زبانیں بولنے تک کا سفر

میں یقین کے ساتھ تو نہیں کہہ سکتی کے جو بات میں بیان کر رہی ہوں وہ ان لوگوں کے لیے ایک عام تجربہ ہے جو ایک زبان بولنے والے سے دو زبانیں بولنے والے بن گئے ہیں، لیکن میرے لیے، یہ وہ ایک لمحہ تھا جب مینے دریافت کیا کہ میں پوری طرح سے دو زبانیں بولنے والی بن گئی ہوں۔ اور یہ کچھ اِس طرح ہوا کہ: میں اپنے ایک دوست (جو مقامی انگریزی بولنے والا ہے) کے ساتھ کسی معمولی بات، جو کے اب مجھے یاد بھی نہیں، پر پُر جوش بحث کر رھی تھی، ایک دؔم سے، میں رُکی اور اپنے آپ سے مخاطب ہوئی اور میرا دوست مجھے سکتے کی حالت میں دیکھ کے اُلجھن کا شکار تھا: “مِن، کیا تمہیں پتا یے کہ تم ایک مقامی انگریزی بولنے والے کے ساتھ انگریزی میں بات کر رہی ہو! اور بحث کر رہی ہو! یہ کتنی دلچسپ بات ہے۔”…Continue Reading دو زبانیں بولنے تک کا سفر

بینیگنو سینچز- ایپلر: خط سے لئے گئےکچھ حصے

مجھے ۲۰۱۵ پہلے سال کے سیمینار “زبانوں کا تبدیل کرنا اور ترجمے میں زندگی گزارنا” کی فوری ضرورت اپنے ہی زبان تبدیل کرنے سے محسوس ہوئی: ایک ترجمہ کرنے والے کی حیصیت سے اور ایک ثقافتی ثالثی ہونے کے ناطے میرے اپنے خدشات اور کامیابیاں تھیں: ایک انسان جو بہت مختلف ہونے کی وجہ سے مشکل میں تھا۔ ایک ایسا وقت بھی تھا جب میرے پڑھائی کے دوران کسی بھی طرح مجھے نہیں لگا کے میری مادری زُبان میرے لیئے ایک خزانہ ہے۔ اسی لیئے ایبحرسٹ میں مینے ایک ایسا نصاب تخلیق کیا جس میں دو زُبانیں بولنے والے طالبِ علموں کو یہ اِحساس دلایا جاتا تھا کے اُنکی مادری زُبان اُنکے لیئے ایک قیمتی خزانہ ہے، اور یہ کے وہ متضاد جزبات رکھنے اور شاید یکساں ہونے کے دباؤ اور لاسانیٔت کے کچلے جانے سے متنازع اور اُداس ہونے والے، اکیلے نہیں ہیں۔ ایک وقت ایا جب میری خود کی کامیابی کیلئے، فائدہ مند، طاقتور انگریزی ایک معیار بن گئی جسکو میں اپنی پیاری مادری زبان کو کم تر سمجھنے اور رد کرنے کیلئے استمعال کر رہا تھا اور مینے انگریزی کے حصول پہ توجہ ڈالنے کیلئے اِسکو ایک طرف رکھ دیا تھا۔ اِس لیے ایمحرسٹ میں مینے ایک ایسا نِصاب بنایا جس میں ہم نے اپنی زبان کی قدر نا کرنے کے بارے میں بات کی، اور ایسے طالب علموں کو دعوت دی جو اُسی طرح کے حالات کی آزمائش سے گزر رہے تھے۔…Continue Reading بینیگنو سینچز- ایپلر: خط سے لئے گئےکچھ حصے

عروج و زوال: اردو ادب و زبان

پاکستان سے رخصت ہونے کے بعد لکھنے کی کچھ عادت نہیں رہی، لیکن کسی کے گزارش پر اور زبان سے محبت کے باعث، اردوکے موضوع پر اس مضمون کی بنیاد رکھتا ہوں- زبان سے مراد نہ صرف اردو، بلکہ اردو زبان کا روز مرّہ استعمال اور اس کا ادب (نظم و نثر) ہے- مگر میری ادنیٰ راۓ کے مطابق آج یہ مغلیہ زبان مشکلات کا شکار ہے۔ آج کا معاشرہ اردو کے عروج کو بھول بیٹھا ہے۔ اس زبان کی مٹھاس، شائستگی، تہذیب اور ادب و آداب، تمام زوال کا شکار ہیں۔ جس کی نشان دہی آج کے نوجوان ببانگِ دہل کرتے ہیں۔ موتیوں کی سی شکل کے الفاظ، انداز و بیاں کی مہارت ، چنیدہ الفاظ کی شستگی اور مٹھاس ، لب و لہجے کا اتار چڑھاؤ اس زبان کی نمایاں خصوصیات ہیں۔…Continue Reading عروج و زوال: اردو ادب و زبان

فیتھ چُنگ ایک بے نام گُلاب

مجھے ہمیشہ سے وہ کہانی بہت پسند ہے کے کیسے میرے انکل وِلسن نے اپنے نام کا انتحاب کیا۔ اُنہیں امریکا میں چند مہینے رہنے کے بعد ہی انداذہ ہو گیا تھا کے انگریز لوگ “وُو جِن” کبھی نہیں بول سکتے۔ “و” ہمیشہ بہت مُشکل سے نِکلتا ہے اور “چ” اور “ج” کے بیچ کی آواز صحیح طرح نہیں نِکل سکتی تھی۔ کبھی کبھار، انکل اُنکی اِصلاح کرتے اور ہر ایک لفظ اور اُسکی آواز پر زور دیتے۔ اِس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا تھا، اور اُنہیں یہ نہیں پتا تھا کے یہ انکی کوشِش میں کمی کی وجہ سے ہو رہا ہے یا انگریزی زبان کی وجہ سے، جِس میں ایسے الفاظ ہیں ہی نہیں جو کورین زبان کے تلفُظ سے مِلتے جُلتے ہوں۔…Continue Reading فیتھ چُنگ ایک بے نام گُلاب